رپورٹ کے مطابق آج بروز اتوار؛ مطابق 25 جولائی 2021ء کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی کمیٹی کے 44 ویں اجلاس میں، ایران کی قومی ریلوے کے کیس کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی کے ممبروں کی منظوری سے، ایران کے قومی ریلوے تقریبا 1400 کلومیٹر لمبائی کیساتھ ہمارے ملک کا پہلا صنعتی ورثے کے طورپر یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں درج کیا گیا۔
ایران میں پہلی کامیاب ریلوے لائن کی تعمیر 1848ء اور قارجاریہ عہد میں کی گئی جو رشت کو پیربازار اور انزلی بندرگاہ سے منسلک کرتی تھی؛ اس راستے کے اثرات ابھی بھی رشت سے پیر بازار تک جانے والے راستے پر ہیں اور صوبے گیلان کی عمومی انتظامیہ کی بندرگاہوں کے احاطے میں ایک بھاپ لوکوموٹو بھی ہے۔
واضح رہے کہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 44 ویں اجلاس نے کورونا وبا کے عالمی پھیلاؤ کی وجہ سے ایک سال کے وقفے کے بعد چین کے فوجی شہر میں 16 جولائی کو اپنے کام کا آغاز کیا اور یہ 31 جولائی تک جاری رہے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ، ایران کی 3 ثقافتی، تاریخی اور قدرتی یادگاروں کو ٹھوس ثقافتی ورثوں کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور ہمارے ملک کے 26 قیمتی کاموں اور عناصر کو یونیسکو میں ناقابل تسخیر ثقافتی ورثوں کے طور پر رجسٹرد کیا گیا ہے۔
نیز ایرانی علاقے ہوارامان کے کیس کو بھی 27 جولائی کو عالمی ثقافتی ورثے کی کمیٹی میں پیش کیا جانا ہے۔
خیال رہے 2015 سے 2019 کے سالوں درمیان، ایران نے 24 ٹھوس ثقافتی، تاریخی اور فطری کاموں کو اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی فہرست میں رجسٹر کرلیا ہے اور وہ اس حوالے سے دنیا کی نویں پوزیشن پر ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ